جو معلم خر ہے اور رہبر خنزیر
کچھ تو مکبر ہے اپنی تقصیر
روشنی گل ہے اندھیر چار سو
حقانیت کی بس رہ گئی تصویر
دولت ہے ضامن شرف نسل کی
ایمان کی اہمیت ہے بس حقیر
چہرے پر سجائے ملمع کے نور
صورت کےاعلیٰ سیرت کے فقیر
سحر تیری بات رائیگاں جائے گی
سمجھ نہ جاتے جو ہوتی تاثیر
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment