اصول و ضوابط کا خوف ہے خدا کی فکر نہیں
ہم اتنے سمجھدار ہوں اپنی عمر نہیں
آؤ موقع دیتے ہیں سوال کا ایک بار
پھر بدل دیں ناصحوں کو جن کا اثر نہیں
ہمیں ہی اپنے ملک کا احساس کرنا ہے
رہبر جہاں سے اُگ جائیں ایسا شجر نہیں
آنکھ، کان بند کر کے ہم ’ان‘ کی مانتے ہیں
ہم جیسا دنیا میں کوئی ایک شہر نہیں
اپنے فرائض دوسروں پر ڈال دیں گے سحر
آنکھوں کو بند کرلینا کوئی عام ہنر نہیں
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment