ہم آزاد خیال ہوں یا بنیاد پرست
جنونی ہوں یا امن پسند
لبرل ہوں یا شدت پسند
ہم سب کے اندر
ہاں، ہم سب کے اندر
ایک ملا چھپ کر رہتا ہے
جو اکثر قاضی بھی بن جاتا ہے
مذہب، گھر کی کھیتی لگنے لگتا ہے
اورفتوی سازی ہنر اپنا کہلاتا ہے
فروغ نفرت شغل بن جاتا ہے
حبس دھوئیں سے گھٹ کر
دل مر جاتا ہے
صرف انا باقی رہتی ہے
اورنفس باقی رہتا ہے
اور شیطان مسکراتا ہے
خوب قہقہے لگاتا ہے
جب ایک انسان
کے ہاتھوں
دوسرا انسان
قتل ہو جاتا ہے
پھر شیطان مسکراتا ہے
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment