Sunday, June 26, 2011

ہم

ہم آزاد خیال ہوں یا بنیاد پرست
جنونی ہوں یا امن پسند
لبرل ہوں یا شدت پسند

ہم سب کے اندر
ہاں، ہم سب کے اندر
ایک ملا چھپ کر رہتا ہے
جو اکثر قاضی بھی بن جاتا ہے
مذہب، گھر کی کھیتی لگنے لگتا ہے
اورفتوی سازی ہنر اپنا کہلاتا ہے
فروغ نفرت شغل بن جاتا ہے
حبس دھوئیں سے گھٹ کر
دل مر جاتا ہے

صرف انا باقی رہتی ہے
اورنفس باقی رہتا ہے

اور شیطان مسکراتا ہے
خوب قہقہے لگاتا ہے
جب ایک انسان
کے ہاتھوں
دوسرا انسان
قتل ہو جاتا ہے
پھر شیطان مسکراتا ہے

No comments:

Post a Comment