skip to main
|
skip to sidebar
Seharazad
Sunday, June 26, 2011
لبوں کا قفل کھولو
لبوں کا قفل کھولو
لفظوں کو آزاد کرو
کرو خواہش عیاں کوئی
رشتوں پر اعتبار کرو
خواب قید نہیں رکھتے
منظر کو زبان دے دو
کرو تصور منزل پیدا
پھر حقیقت بنتا دیکھو
حال دل لکھ گیا سحر
دل کو نظر بناؤ‘ پڑھو
(سحر آزاد)
No comments:
Post a Comment
Newer Post
Older Post
Home
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
Followers
Blog Archive
▼
2011
(69)
►
July
(6)
▼
June
(63)
الفاظ لازم پلٹتے ہیں۔
الفاظ لازم پلٹتے ہیں۔
الفاظ کو چھوڑ صورت کو جانتا ہے
اقبال تیری سوچ کے خریدار کدھر گئے؟
آزمائش میں استقامت ہمیں پسند نہیں ہے
مشکل راہ کا انجام دشوار ہوجاتا ہے
مجھے پوری بات کی عادت نہیں رہی
اور کتنے معصوم تیری چال پر مرنے دیں گے
نیا ضابطہ اخلاق۔ آنکھیں بند کر لیتے ہیں۔
وہ محبت نہیں ہوتی
جو معلم خر ہے اور رہبر خنزیر
غصہ ہر صورت حرام ہوا
اے دل تیرا، وے خدا دا ویڑا
عاجزانہ سوال۔
ہم
ظلمت سمیٹ کر رات چلی جاتی ہے
جو تیری چاہت ہو!
مشکل
الفاظ کی بولی پر دل نیلام نہیں کرتے
کہاایک گمنام نے اس سے
تمہیں کیوں نہ خبر ہوئی۔
خیال منظر
کوئی تو میرا فسانہ سنے۔
کبھی تعلقات بڑھانے کو دل چاہتا ہے
لبوں کا قفل کھولو
بے وجہ مسکرانا بھی ایک بات ہے
دشت مردار ہوں اور بحر آباد بھی ہوں
پچھلے برس کی گرمیوں میں
خود جتاتا ہے خدا وہ احسان تم (صلی اللہ علیہ والہ و...
خود جتاتا ہے خدا وہ احسان تم (صلی اللہ علیہ والہ و...
رائٹر، ادیب، شاعر کا شر
عبد السلام کی شادی کیوں نہیں ہوئی۔
چھوٹی سی غلط فہمی
جہیز
خطرناک بھوت
چوتھا درویش
ٹیکنیکل مِسٹیک
نقارہ
وراثت
پاکستان، قابلیت اور کارکردگی
لمحہ فراق
بے جی کی تتلیاں
بلا عنوان
مسلمان ہی ٹارگٹ کیوں؟؟؟
جنگل کا الیکشن
بدل گئی نظر دل
اختیاردل
شور۔ سحر آزاد
آزادی اظہار خیال، شخصی آزادی
تصور کی آنکھ سے ون اردو گوشہ خواتین
تصور کی آنکھ سے ون اردو گوشہ خواتین (حصہ دوئم)
سراب نگار
خواب سارے مر رہے ہیں۔
سخن گاؤں کا مختصر تعارف
تمہیں کیا ملے گا نماز میں
تصدیق کی جنگ
بابا ینگ ملنگ
کسی نے ’’کچھ‘‘ کر رکھا ہے۔
اللہ کے دوستوں کے ساتھ ایک دن
لیکن کرے کون؟؟؟
یہ غازی یہ تیرے پر اسرار بندے
پنیری
میری پہچان، میری بقا
►
2010
(1)
►
July
(1)
About Me
Seharazad
View my complete profile
No comments:
Post a Comment