بے وجہ مسکرانا بھی ایک بات ہے
بے وجہ منہ پھیلانا بھی ایک بات ہے
ساری حیاتی کی خدمت کے بعد
صاحب روٹھ جانا بھی ایک بات ہے
زندگی ہے کہ ہے سفر اذیت نا تمام
مسکرا کہ چلنا بھی ایک بات ہے
بہت ہی عجیب ہے یہ تخلیق کاری
مگر چپ رہنا بھی ایک بات ہے
ہر رکاوٹ ہٹادینا ہے عمل مومن
حد سے نہ بڑھنا بھی ایک بات ہے
ہم نے کہا جناب کوئی ’’شغل فرمائیے‘‘
بولے‘ مفتے کا کھانا بھی ایک بات ہے
سحر کیوں کار بیکار سے ہو لپٹے جاتے
پتھر سے سر ٹکرانا بھی ایک بات ہے
(سحر آزاد)
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment