اور کتنے معصوم تیری چال پر مرنے دیں گے
تیری عزت کریں گے نہ کسی کو کرنے دیں گے
بے نقاب تیرے مکروہ چہرے کا ہر رخ کرنا ہے
کچرا نسیاں میں پھینک کرتیری لاش کو سڑنے دیں گے
شیطان کا ساتھی ہے تو نفرت سے بنا تیرا خمیر
تجھ کو تیری لگائی آگ میں ہی جلنے دیں گے
ہر بچے کو اسکول میں تعلم مفت ملے گئی
اوزار چھڑائیں گے اور ان کو پڑھنے دیں گے
اس شہر میں روشنی کبھی کم نہ پڑئے سحر
یوں سینچ کرمحبت کے افکار کو پلنے دیں گے
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment