Sunday, June 26, 2011

اور کتنے معصوم تیری چال پر مرنے دیں گے

اور کتنے معصوم تیری چال پر مرنے دیں گے
تیری عزت کریں گے نہ کسی کو کرنے دیں گے

بے نقاب تیرے مکروہ چہرے کا ہر رخ کرنا ہے
کچرا نسیاں میں پھینک کرتیری لاش کو سڑنے دیں گے

شیطان کا ساتھی ہے تو نفرت سے بنا تیرا خمیر
تجھ کو تیری لگائی آگ میں ہی جلنے دیں گے

ہر بچے کو اسکول میں تعلم مفت ملے گئی
اوزار چھڑائیں گے اور ان کو پڑھنے دیں گے

اس شہر میں روشنی کبھی کم نہ پڑئے سحر
یوں سینچ کرمحبت کے افکار کو پلنے دیں گے

No comments:

Post a Comment