تمام شاعروں سے دلی معذرت کے ساتھ
جو تیری چاہت ہو!
بڑی زور آور ہے
یہ عمر ارتقاء پیارے
زمانے سے جہاں چھپ کر
نازک سہانے جذبوں کے
کئی خواب بنتے ہیں
تب
ہلکی سی چوٹ بھی
غموں کی رات لگتی ہے
تھوڑی سی مسرت دل کو
خوشی کی برسات لگتی ہے
جو کوئی روٹھ جائے تو
زندگی سراب لگتی ہے
نا معلوم غم جنم لیتے ہیں
روشنی خواب لگتی ہے
تو
تم خود کو
زرا سمیٹ کر رکھنا
بہت قیمتی ہو تم
بکھر مت جانا
مشکل جو آئے تو
کھل کرمسکراناتم
کہ
ایسے دور میں تم پر
موڑ ایسے بھی آئیں گے
تم کسی سے ملو گے
نظارے مسکرائیں گے
خوشیاں آندھی کی مانند
ہاتھ تم تک بڑھائیں گی
اس وقت
اتنا سوچنا دل سے
کسی کی دولہن بن کر تمہیں
گھر کا چاند بننا ہے
یا
گرل فرینڈ ہو کر
ٹائم پاس بننا ہے۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment