Sunday, July 3, 2011

کچھ نرم پاء گزرتے ہیں

کچھ نرم پاء گزرتے ہیں
کچھ خار خار چلتے ہیں



سفرعمر بھر کا رہتا ہے
مسافر اجنبی ہی رہتے ہیں


روٹی، خیمہ اور لباس بدن
تلاش ہر وقت رکھتے ہیں


سراب، چمک، رنگ و بو
دھوکے ہر قدم پہ ملتے ہیں


شکنجوں میں جو پھنس گئے
تاریکیوں میں گرتے ہیں


جواللہ کے در پر جھکیں
بہترین کامیابیاں پاتے ہیں


سحر یہ حساب عجب رہا
سب تیرے گناہ نکلتے ہیں


(سحر آزاد)

No comments:

Post a Comment