کچھ نرم پاء گزرتے ہیں
کچھ خار خار چلتے ہیں
سفرعمر بھر کا رہتا ہے
مسافر اجنبی ہی رہتے ہیں
روٹی، خیمہ اور لباس بدن
تلاش ہر وقت رکھتے ہیں
سراب، چمک، رنگ و بو
دھوکے ہر قدم پہ ملتے ہیں
شکنجوں میں جو پھنس گئے
تاریکیوں میں گرتے ہیں
جواللہ کے در پر جھکیں
بہترین کامیابیاں پاتے ہیں
سحر یہ حساب عجب رہا
سب تیرے گناہ نکلتے ہیں
(سحر آزاد)
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment